۱۲ آذر ۱۴۰۳ |۳۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Dec 2, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پارا چنار مسئلے پر وفاقی حکومت اور علی امین گنڈاپور جوابدہ ہیں، کہا ہے کہ پارا  چنار میں جاری جنگ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے صحافیوں سے آن لائن گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک دن مسافروں پر حملہ ہوتا ہے اور دوسرے دن گاؤں پر، ضلع کرم کی صورتحال مخدوش ہے، کونسا ملک اپنے وطن کے بیٹوں کو آپس میں لڑاتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پارا چنار مسئلے پر وفاقی حکومت اور علی امین گنڈاپور جواب دہ ہیں، وزیر اعلی نے ایک ڈی سی کو تبدیل نہیں کیا، ایک ہفتے سے پاراچنار میں جاری جنگ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہے، سنی مقتول ہو یا یا شیعہ میرے دونوں بھائی ہیں، کونسی ریاست اپنے وطن کے بیٹوں کو آپس میں لڑاتی ہے، اسلام آباد تو فوری طور پر کلیئر ہو گیا ہے، جبکہ پارا چنار کرم کی شاہراہ ڈیڑھ ماہ سے مسلسل بند ہے۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ اور وزیراعظم پارا چنار کی سنگین صورتحال کے ذمہ دار اور جوابدہ ہیں۔ پارا چنار پر روز بروز دہشت گردوں کے حملے ہو رہے ہیں، وہاں کی سڑکوں پر دہشت گرد قابض ہیں، معصوم شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے، لیکن حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں قتل عام پر عدلیہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا، کیونکہ عدلیہ کے ہاتھ باندھے جا چکے ہیں، عدالتیں عوام کیلئے بند ہو چکی ہیں، احتجاج کے راستے بند ہوچکے ہیں، احتجاج کیلئے نکلیں تو فائرنگ کی جاتی ہے، ایسے میں پاکستان کی عوام کہاں جائے؟

ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے ڈی چوک میں 6 گھنٹوں میں شاہراہیں خالی کروانے والے سیکیورٹی اداروں کی اہلیت کا یہ عالم ہے کہ 6 ماہ ہو گئے وہ پارہ چنار کے راستے میں امن قائم کرنے میں ناکام ہیں، وہاں دہشتگردوں کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے کہ عوام کا قتل عام ہوتا رہے، نہتے عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں، عوام پر امن احتجاج کیلئے نکلیں تو فائرنگ کی جاتی ہے عوام کہاں جائیں، گولیاں مارنے سے قتل کرنے سے اگر کوئی جیت سکتا تو شاہ ایران کا تختہ کبھی نہ الٹتا، ان کے گولیاں مارنے سے نہ کوئی ڈرا ہے نہ کوئی گھبرایا ہے، یہ خود ملک کو خانہ جنگی کی جانب دھکیل رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .